ایران کے وزیر خارجہ سعودی عرب کے اہم دورے پر پہنچ گئے

سعودی عرب ایران کے درمیان حالیہ تعلقات بحال ہونے کے بعد ایرانی وزیر خارجہ سعودی عرب کے اہم دورے پر پہنچ گئے اس موقع پر سعودی عرب کے وزیر خارجہ نے ان کا استقبال کیا یہ ایرانی وزیر خارجہ کا تعلقات بحال ہونے کے بعد دوسرا دورہ ہے آنے والے دنوں میں سعودی عرب ایران کے ساتھ درمیان شراک کے داڑھی مذہبی مزید مضبوط ہوگی اس سے پہلے ایرانی صدر نے بھی سعودی عرب کا دورہ کیا تھا
ایران کے وزیر خارجہ نے سعودی عرب کا دورہ کیا ہے، جو برسوں میں اس طرح کا پہلا دورہ ہے، جو دو طاقتوں کے درمیان تعلقات میں مسلسل پگھلنے کی نشاندہی کرتا ہے جو حال ہی میں عدم استحکام کے مقابلے میں بند ہیں۔ حسین امیر عبداللہیان کا یہ دورہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب ممالک ایران کے جوہری پروگرام، یمن میں سعودی زیر قیادت جنگ اور خطے کی آبی گزرگاہوں کی سیکیورٹی سمیت کشیدگی کو کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ امیر عبداللہیان نے سعودی وزارت خارجہ کے اسلامی یکجہتی ہال میں جمعرات کی ملاقات کو "دونوں ممالک کے سربراہان کی ملاقات کا پیش خیمہ" قرار دیا، ۔
ہمیں یقین ہے کہ یہ ملاقاتیں اور تعاون عالم اسلام کے اتحاد میں مددگار ثابت ہوں گے،" انہوں نے "علاقائی مکالمے" کی تجویز دیتے ہوئے کہا لیکن کوئی تفصیلات فراہم نہیں کیں۔ سعودی دارالحکومت کے دورے کے دوران ریاض اور تہران کے درمیان چین کی ثالثی میں پیش رفت کو بیان کرتے ہوئے، ایرانی وزیر خارجہ نے اپنے سعودی ہم منصب شہزادہ فیصل بن فرحان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا: "تہران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات درست سمت پر گامزن ہیں۔ اور ہم پیش رفت کا مشاہدہ کر رہے ہیں،" انہوں نے مزید کہا: "بات چیت کامیاب رہی۔" شہزادہ فیصل نے کہا: "ہماری آج کی ملاقات سفارتی تعلقات کی بحالی کے معاہدے پر عمل درآمد کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کا تسلسل ہے، جو دونوں ممالک کی تاریخ میں ایک اہم پلیٹ فارم اور علاقائی سلامتی کے راستے کی نمائندگی کرتا ہے۔"